مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سابق وزیر خارجہ اورمجمع تشخیص مصلحت نظام کے اسٹراٹیجک مرکز کے سربراہ ڈاکٹرعلی اکبر ولایتی نے سوئیزرلینڈ کے نائب وزير خارجہ سے ملاقات میں ایران کے 2 ارب ڈالروں پر امریکی قبضہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے ایران کے 2 ارب ڈالروں پر قبضہ کرکے ثابت کردیا ہے کہ امریکہ بین الاقوامی قزاق اور ڈاکو ہے۔
علی اکبر ولایتی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد سے امریکہ کی ایران کے ساتھ دشمنی اور عداوت کا سلسلہ جاری ہے اور امریکہ و ایران کی دشمنی میں ابھی تک کسی قسم کی کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔
ولایتی نے کہا کہ امریکہ کی منہ زوری کا مقابلہ صرف استقامت اور پائداری میں پوشیدہ ہے۔ امریکی حکام کے بیانات میں واضح اور آشکار تضاد پایا جاتا ہے۔
ڈاکٹر علی اکبر ولایتی نے کہا کہ امریکی حکام نے ایران کے 2 ارب ڈالر ہڑپ کرنے کی جو کوشش کی ہے یقینی طور پر یہ ایک بین الاقوامی قزاقی ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اپنے قومی اور ملکی مفادات اور حقوق کے تحفظ کے سلسلے میں مناسب قدم اٹھائےگا۔
ولایتی نے سعودی عرب اور ایران کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ سعودی عرب کے حکام علاقہ میں کشیدگی پیدا کررہے ہیں اور انھیں اس سلسلے میں امریکہ کی بھر پور حمایت حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حکام کی حج کے موسم میں ناقص کارکردگی سے حجاج کی سکیورٹی کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور گژذشتہ سال منی کے واقعہ میں سعودی عرب کے حکام کی ناقص کارکردگی اور نااہلی طشت از بام ہوگئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کی سرپرستی میں خطے میں دہشت گردوں کی حمایت اور عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔ سعودی عرب یمن میں بھیانک جنگی جرائم کا ارتکاب کررہا ہے جس میں اسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔
آپ کا تبصرہ